نکاح تنگدستی دور ہونے کا ذریعہ :
اس آیت میں ارشاد ہوا کہ اگر نکاح کرنے والے فقیر ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ ( اس غناء سے مراد یا قناعت ہے کہ وہ بہترین غنا ہے جو قانع کو تردد سے بے نیاز کر دیتا ہے یا کفایت کہ ایک کا کھانا دو کے لئے کافی ہو جائے جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہوا ہے یا زوج و زوجہ کے دورزقوں کا جمع ہو جانا یا فراخی به برکت نکاح جیسا کہ امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے۔ ) ( خزائن العرفان، سورة النور ، تحت الآية : 32)
اس سے معلوم ہوا کہ نکاح تنگدستی دور ہونے اور فراخ دستی حاصل ہونے کا ذریعہ ہے۔ اور کثیر احادیث میں بھی اس چیز کو بیان کیا گیا ہے ، اس میں سے ترغیب کے لئے چند احادیث ہیں
(1)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے :
(شادی کب کرنی چاہیے)
" قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ثَلَاثَةٌ حَقٌّ عَلَى اللَّهِ عَوْنَهُمْ الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَالْمَكَاتَبُ الَّذِي يُرِيدُ الأَدَاءَ، وَالنَّاكِحُ الَّذِي يُرِيدُ العَفَافَ" ترجمہ : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تین شخصوں کی اللہ تعالی مدد فرمائے گا۔ (1) اللہ عز و جل کی راہ میں جہاد کرنے والا ۔ (2) مکاتب ( غلام) کہ (کتابت کی رقم ) ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ (3) پارسائی کے ارادے سے نکاح کرنے والا۔ (سنن الترمذی، کتاب فضاءل الجهاد، باب ما جاء في المجاهد والناكح والمكاتب۔۔۔ الخ، الحدیث: 1655) (2) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: " التمسوا الرزق بالنكاح " تم نکاح کے ذریعے رزق تلاش کرو۔ ( مسند الفردوس، باب الالف، الحدیث: 282) (3) حضرت عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم تزوجوا النساء فإنهن يأتينكم بالمال "رسول الله صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم عورتوں سے نکاح کرو کیونکہ وہ تمہارے پاس (اللہ تعالیٰ کی طرف سے رزق اور مال لائیں گی۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ، کتاب النکاح، في التزويج من كان يأمر به ويحث علیہ ، الحدیث : 10) (4) حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے بارگاہ رسالت صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم میں حاضر ہو کر اپنی تنگدستی کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے اسے نکاح کرنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ ان تاریخ بغداد، باب محمد ، 307 - محمد بن احمد بن نصر ابو جعفر ۔۔۔ (5) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: اللہ عز و جل نے جو تمہیں نکاح کا حکم فرمایا، تم اس کی اطاعت کرو اس نے جو غنی
کرنے کا وعدہ کیا ہے پورا فرمائے گا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ عز و جل اُنہیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ تفسیر ابن ابی حاتم ، النور ، تحت الآية : 32) (6) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: مجھے اس شخص پر تعجب ہوتا ہے جو نکاح کے بغیر غنی ہونے کی کوشش کر رہا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے : اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ عز و جل انہیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ ( تفسیر خازن ، سورة النور ، تحت الآية : 32
0 Comments