سب سے پہلے مدرسہ کس نے بنایا؟
مدرسہ کی پہلی بنیاد مسلمانوں کے دور میں رکھی گئی، جسے عام طور پر "مدرسہ نظامیہ" کہا جاتا ہے، جو کہ 11ویں صدی میں ""نظام الملک"" نے قائم کیا تھا۔ یہ مدرسہ بغداد میں بنایا گیا اور اس کا مقصد اسلامی علوم کی تعلیم و تدریس تھا۔
دنیا کے بڑے مدارس کی خصوصیات
مدرسے میں کیا ہوتا ہے؟مدرسہ: ایک روایتی اسلامی درسگاہ ہوتی ہے جہاں طلباء دینی اور دنیاوی علوم کی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ زیادہ تر مدارس کا بنیادی مقصد ''اسلامی تعلیم'' پر ہوتا ہے، جو درج ذیل موضوعات پر مشتمل ہوتی ہے
قرآن کی حفظ**: طلباء اکثر قرآن مجید کو حفظ کرنے سے اپنی تعلیم کا آغاز کرتے ہیں، جو کہ اسلامی دنیا میں ایک انتہائی قابل احترام کارنامہ سمجھا جاتا ہے۔
فقہ (اسلامی قانون) طلباء اسلام کے قانونی احکام سیکھتے ہیں، جیسے عبادات کیسے کرنی ہیں، شرعی قوانین کیسے ماننے ہیں، اور اسلامی قانونی نظام کو سمجھنا۔
حدیث کی تعلیم: اس میں رسول اللہ ﷺ کے اقوال و افعال کا مطالعہ شامل ہوتا ہے، جو اسلامی تعلیمات کو سمجھنے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔-
تفسیر: یہ قرآن کے آیات کی وضاحت اور تشریح کا مطالعہ ہے۔
کچھ مدارس میں دنیاوی مضامین جیسے ریاضی، سائنس اور ادب بھی پڑھائے جاتے ہیں، لیکن دینی تعلیم پر زور زیادہ ہوتا ہے۔
مدرسے کی خاصیت
مدرسے کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ وہاںدینی تعلیم اور روحانی ترقی پر زور دیا جاتا ہے۔ اس کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں:
دینی علم: مدارس اسلامی الہیات، قرآنی علوم اور شرعی قوانین میں گہری تعلیم فراہم کرنے میں منفرد ہیں۔
کمیونٹی کا مرکز: بہت سے مدارس اپنی مقامی کمیونٹی میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، جہاں مفت تعلیم، روحانی رہنمائی اور مدد فراہم کی جاتی ہے۔
- روایتی تعلیم: مدارس میں تعلیم کا ایک روایتی نظام ہے، جس میں حفظ، زبانی نقل و حرکت اور اساتذہ سے ذاتی تربیت کا زور ہوتا ہے۔
یہ ادارے اسلامی علم کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو عالم یا مذہبی رہنما بننے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔
0 Comments