مؤمن اور مسلمان میں کیا فرق ہے What is the difference between a believer and a Muslim?

     مؤمن اور مسلمان میں کیا فرق ہے ؟
What is the difference between a believer and a Muslim?


اگر اہل علم سے آپ پوچھیں کہ ایمان کسے کہتے ہیں ؟ تو وہ جواب دیں گے جو کچھ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی طرف سے لے کر آئے ، اسے دل سے مان لیئے کام نام ایمان ہے لیکن اگر قرآن سے دریافت کریں کہ ایمان کیا ہے تو اس کا جواب یہ نہیں ہوگا، کیونکہ قرآن اہل ایمان کی جو شان بیان کرتا ہے وہ موجودہ دور کے عام مسلمانوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔ پہلے ایک نظر آج کے مسلمانوں پر ڈالیں ۔۔ یہ بات جگ ظاہر ہے کہ موجودہ دور کے مسلمان مغلوب و مقہور ہیں اور ان کے حکمران کافر حکومتوں کے آگے پست اور ذلیل ہیں۔ خصوصا ہندوستانی مسلمان جو ہر طرف مارے اور ستائے جارہے ہیں اور ان کے دینی اور سماجی حقوق تیزی سے چھین رہے ہیں یہ ہے دور حاضر کے مسلمانوں کا حال قرآن کی نظر میں یہ مسلمان تو ہیں مگر مومن نہیں، چنانچہ قرآن کہتا ہے وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً (النساء : ۱۴۱) (یعنی اللہ تعالی مومنوں پر غلبہ پانے کا کافروں کو ہرگز کوئی راستہ نہیں دے گا۔ ) یہاں دیکھنے قرآن کس شدت کے ساتھ انکار کرتا ہے کہ کافر کبھی بھی اہل ایمان کو مغلوب و مقہور نہیں کر سکتے اور نہ ہی انہیں پست اور ذلیل کر سکتے ہیں۔ مغلوب و مقہور کرنا یا پست و ذلیل کرنا تو دور کی بات ہے، انہیں ایسا کرنے کا راستہ بھی نہیں سوجھے گا، حالانکہ دور حاضر کے مسلمانوں پر قرآن کا یہ بیان صادق نہیں آتا، کیونکہ قرآن کے نزدیک مسلمان اور مومن کے درمیان فرق ہے۔ اس فرق کو بھی قرآن نے صاف لفظوں میں بیان کر دیا ہے ۔ چنانچہ قرآن کیا کہتا ہے ؟ قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُل لَّمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِن قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْإِيْمَانُ فِي قُلُوبِكُمُ (الحجرات : ۴١) ( اعراب ) یعنی دیہات کے رہنے والوں نے کہا، ہم ایمان لائے ، اے رسول آپ ان سے کہیں کہ تم مومن نہیں ہوئے لیکن یہ کہو کہ ہم مسلمان ہیں، کیونکہ ایمان تو ابھی تمھارے دلوں میں داخل ہی نہیں ہوا ۔ ) وہ دور نبوی کے اعراب تھے جو صرف مسلمان تھے ، مومن نہیں اور ہم ماڈرن دور کے اعراب ہیں جو مسلمان تو ہیں، مگر مومن نہیں۔ آج کے مسلمان سارے اسلامی شعائر کو پورا کرتے ہیں، یعنی نماز پڑھتے ہیں، زکوۃ دیتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، حج کرتے ہیں اور عبادات میں لگے رہتے ہیں، ان سب کے باوجود وہ پوری طرح بدبختی اور محرومی کے شکار ہیں، چاہے وہ علمی و اقتصادی بدبختی محرومی ہو یا اجتماعی عسکری وبدبختی و محرومی ہو ۔ وجہ کیا ہے؟ وجہ یہی ہے کہ وہ مسلمان ہیں لیکن ایمان کے اس مرحلے تک نہیں پہنچے ہیں کہ وہ قرآن کی نگاہ میں مومن ہوسکیں ۔ اس طرح قرآن مسلمان اور مومن میں فرق کرتا ہے اور ایک بہت بڑا فرق ۔ آیئے دیکھتے ہیں کہ قرآن کس طرح کا فرق کرتا ہے :۔ آج کے مسلمان اگر حقیقت میں مومن ہوتے تو اس طرح دنیا بھر میں بے یارومددگار نہ ہوتے، کیونکہ قرآن کہتا ہے۔ وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤمنين (الروم: (۴۷) (یعنی اللہ تعالی فرماتا ہے کہ ہمارے ذمہ فضل و کرم پر حق ہے مومنوں کی مدد کرنا ۔ ) آج کے مسلمان جب بے یارومددگار بھٹک رہے ہیں تو وہ مؤمن کیسے؟ اگر وہ مومن بھی ہوں تو قرآن کا دعوی جھوٹا ہو جائے گا۔
آگے پڑھنے کے لیۓ دوسرے قسط کو پڑھے
x

Post a Comment

0 Comments